News

6/recent/ticker-posts

ہمیں اپنی سوچ بدلنا ہو گی

قارئین آج ایک ایسے ملک کے آرمی چیف کا ذکر کررہا ہوں جس نے اپنے ملک میں مثال قائم کر دی۔ پولینڈ کے سابق آرمی چیف آج کل بے گھر ہیں ریٹائرمنٹ کے بعد چند سال کرائے کے گھر میں زندگی بسر کی، اب کرایہ ادا کرنے کے پیسے نہیں ایک گارڈن میں خیمہ لگا لیا جب حکومت وقت کو خبر پہنچی تو وزیر اطلاعات نے سرکاری اعلان جاری کیا اگر کوئی شہری سابق آرمی چیف کی کفالت کرنا چاہتا ہے تو رابطہ کر سکتا ہے۔ ہال میں بیٹھے رائٹر نے حیرانی سے پوچھا اس نے وطن کیلئے قربانیاں دیں تو کیا حکومت وقت اس کی کفالت نہیں کر سکتی ؟ حکومت کر سکتی ہے لیکن ریٹائرڈ آرمی چیف کہتے ہیں میں حکومت کی کوئی امداد نہیں لینا چاہتا تاکہ نئی جنریشن کو میرے بارے میں ابہام پیدا نہیں ہو کہ سابق چیف ریٹائرمنٹ کے بعد عوام کی ٹیکس منی سے خرچہ لیتا تھا، یہ ان ملکوں کی ترقی کا راز ہے۔ اب میں اپنے ملک پاکستان کی طرف آتا ہوں۔ اس وقت دنیا میں 207 کے لگ بھگ ممالک ہیں ان میں سے ایک ملک ایسا بھی ہے جو روس سے کم از کم 10 گنا چھوٹا ہے لیکن اس کا نہری نظام روس کے نہری نظام سے 3 گنا بڑا ہے۔ یہ ملک دنیا میں مٹر کی پیدا وار کے لحاظ سے دوسرے خوبانی، کپاس اور گنے کی پیداوار کے لحاظ سے چوتھے پیاز اور دودھ کی پروڈکشن کے لحاظ سے 5ویں، کھجور کی پیداوار کے لحاظ سے چھٹے، آم کی پیداوار کے لحاظ سے ساتویں، چاول کی پیداوار کے لحاظ سے آٹھویں، گندم کی پیداوار کے لحاظ سے نویں اور مالٹے ، کینو کی پیداوار کے لحاظ سے دسویں نمبر پر ہے۔ دوستو یہ ملک مجموعی زرعی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں پچیس ویں نمبر پر ہے۔ اس کی صرف گندم کی پیداوار پورے براعظم جنوبی افریقہ کی پیداوار سے زیادہ اور براعظم جنوبی امریکہ کی پیداوار کے تقریباََ برابر ہے۔

یہ ملک دنیا میں صنعتی پیداوار کے لحاظ سے 55ویں، کوئلے کے ذخائر کے اعتبار سے چوتھے اور تانبے کے ذخائر کے اعتبار سے ساتویں نمبرپر ہے۔ سی این جی کی بات کریں ہم تو سی این جی کے استعمال میں پہلے نمبر پر ہیں اس ملک کے گیس کے ذخائر ایشیا میں چھٹے نمبر پر ہیں اور یہ دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت ہے۔جس کا نام پاکستان ہے۔ جس کے 4 صوبے ہیں اور 2 سمندر ہیں۔ ہر صوبہ اپنی جگہ قدرتی دولت سے مالا مال ہے، کون سی سبزی، کون سا اناج ہے جو ہمارے ملک میں پیدا نہیں ہوتا، یعنی فار ایسٹ ، خلیج اور یورپ میں کوئی ایک ملک تمام اناج نہیں پیدا کر سکتا۔ یعنی اگر چاول پیدا کر رہا ہے تو گیہوں پیدا نہیں کر سکتا جو گیہوں پیدا کر رہا ہے وہ مکئی ، جوار نہیں پیدا کر سکتا۔ جو مکئی پیدا کر رہا ہے وہ دالیں پیدا نہیں کر سکتا ۔ یہی حال سبزیوں اور پھلوں کا ہے، مگر ہمارا ملک خدا کے فضل سے ہر پھل تمام سبزیاں اور اناج پیدا کر رہا ہے ۔ اس ملک کو اللہ تعالیٰ نے قحط سے بھی محفوظ رکھا ہے۔ کیونکہ تمام اناج الگ الگ موسم میں بوئے جاتے ہیں اور الگ الگ موسم میں کاٹے جاتے ہیں۔ لہٰذا اگر ایک فصل خراب ہو تو اس کی جگہ دوسری فصل لے لیتی ہے۔ 

ہر چیز ہماری ضرورت سے زیادہ پیدا ہو رہی ہے ۔ بلکہ اس کو صحیح طریقے سے محفوظ رکھنے کے طریقۂ کار اور ذرائع دستیاب نہ ہونے کے باعث یہ فاضل پھل، سبزیاں اور اناج سڑ جاتے ہیں۔ اسی طرح ہمارے چوتھے صوبے بلوچستان میں قیمتی پتھر ، کوئلہ ، پیٹرول اور گیس کے ذخائر وافر مقدار میں قدرت نے ہمیں دیئے ہیں تاکہ پاکستان کسی بھی ملک کا دستِ نگر نہ ہو۔ بلوچستان کی بندرگاہ خلیجی ملکوں سے رابطہ کے علاوہ سمندری پیداوار میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ بہترین جھینگے اور مچھلیاں تو اپنا جواب نہیں رکھتیں۔ اس صوبے میں پیٹرول کے بھاری ذخائر ہیں مگر ہم نے ابھی تک صحیح منصوبہ بندی نہیں کی۔ ہماری اسی سر زمین سے پیٹرول گزر کر ایران جارہا ہے۔ اسی طرح گیس کے بھی ذخائر وافر مقدار میں ہیں مگر ہمیں ان کی قدر نہیں ہے۔ کراچی کی بندرگاہ ، یورپ اور فارایسٹ کے درمیان رابطہ کا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ پورے ملک کیلئے تجارتی گزرگاہ ہے اور پاکستان کی معیشت میں 65 سے 70 فیصد اخراجات کا بوجھ برداشت کرتی ہے۔ 

الغرض اس ملک کی جتنی تعریف کی جائےکم ہے۔ لیکن حیرت ہے کہ یہ ملک نااہلوں، بے ایمانوں، ملک فروشوں اوربدعنوانوں کی پیداوار میں غالباً پہلے نمبر پر ہے، جہاں میں اور آپ رہتے ہیں، دوستو یہاں کے لوگ کسی نیک، ایماندار اور صالح قیادت کو منتخب کرنے کے بجائے بار بار کرپٹ اور دھوکہ باز سیاستدانوں کو ہی ووٹ ڈالتے ہیں۔ یہاں گزشتہ 40 سال سے مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن لوگ بھوکے رہ کر بھی انہی کرپٹ خاندانوں، سیاستدانوں اور ان کی پارٹی کو ووٹ دیتے ہیں اس میں میں بھی شامل ہوں، ملک کو تباہ کرنے میں میں بھی برابر کا شریک ہوں۔ اللہ تعالیٰ مجھےاور ہم سب کو ہدایت عطا فرمائے اور اہل، دیانتدار قیادت منتخب کرنے کی توفیق دے آمین۔ دوستو یہ میرا پیغام اپنے لئے، میرے ساتھ جڑے لوگوں کیلئے بلکہ پورے پاکستان کیلئے ہے۔ اگر آپ ملک کو بدلنا چاہتے ہیں تو آپ کو پہلے اپنے اندر تبدیلی لانا پڑے گی، اللہ پاک نے ہمیں نعمتوں سے نوازا ہے ہمیں پوری دنیا پر حکمرانی کرنی چاہئے تھی لیکن آج ہم صرف ذلیل و خوار ہو رہے ہیں کس وجہ سے میری وجہ سے اور ہم سب کی وجہ سے، ہمیں اپنی سوچ بدلنا ہو گی اور اگرہم سوچ بدلیں گے تو ہم ایماندار اور صالح قیادت منتخب کر سکیں گے۔ تب جا کر پاکستان کی تقدیر بدلے گی۔

خلیل احمد نینی تا ل والا

بشکریہ روزنامہ جنگ

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments